واشنگٹن: ہلیری کلنٹن کی سیاسی مشیر اور امریکی مسلمان ہما عابدین نے امریکی سینیٹر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگادیا۔ جنسی ہراسانی کے واقعے کا تذکرہ انہوں نے اپنی تصنیف میں کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہما عابدین نے اپنی سوانح حیات تحریر کی ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ 2000 میں ایک امریکی سینیٹر نے انہیں اپنے گھر بلاکر ان سے دست درازی کی کوشش کی تھی، تاہم ہما عابدین نے انہیں سختی سے جھڑکتے ہوئے پیچھے دھکیل دیا۔ ہما عابدین نے اس سینیٹر کا نام اور پارٹی نہیں بتائی۔
45 سالہ ہماعابدین کی کتاب بوتھ / اینڈ: اے لائف ان مینی ورلڈز (Both/And: A Life in Many Worlds) اگلے ہفتے مارکیٹ میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگی۔
ہما عابدین امریکا میں پیدا ہوئیں اور ان کے والد بھارتی مسلمان سید زین العابدین جب کہ والدہ صالحہ محمود عابدین پاکستانی ہیں۔
ہلیری کلنٹن کو اپنی مشیر ہما عابدین پر اتنا اعتماد تھا کہ انہوں نے ہما کو اپنی دوسری بیٹی بھی کہا تھا۔
ہما عابدین نے بتایا کہ دارالحکومت واشنگٹن میں رات گئے ایک عشائیے کے بعد وہ اس سیاست دان کے ساتھ باہر نکلیں جس نے انہیں اپنے گھر چلنے اور کافی پینے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا، گھر میں اس سیاست دان نے ان کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی تو ہما نے اسے پیچھے دھکیل دیا، جس پر سینیٹر نے ان سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کو سمجھنے میں غلطی ہوئی، ہما اسے سوری کہہ کر وہاں سے نکل آئیں اور یہ ظاہر کیا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔
ہما عابدین کی شادی ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس انتھونی وائنر سے ہوئی تھی جن کا جنسی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ہما نے ان سے راہیں جدا کرلی تھیں۔