نیویارک: ماہرین کے مطابق ذیابیطس مرض سے متاثرہ کاٹے جانے والے پاؤں 85 فیصد کیسز میں کاٹے جانے سے روکے جاسکتے ہیں۔
ڈاکٹر اور اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر آشو رستوگی کا کہنا تھا کہ ذیابیطس سے متعلق پاؤں کے مسائل میں السر اور گینگرین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں داخل ہونے والے 50 فیصد سے زیادہ پاؤں کے السر کے مریض ذیابیطس کی وجہ سے داخل ہوتے ہیں، جس کے علاج کی لاگت میں پانچ گنا اضافہ ہوجاتا ہے اور اکثر یہ گھٹنے کے نچلے حصے کی کٹائی کا سبب بنتا ہے۔
ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ ذیابیطس میں پاؤں کے انفیکشن کا مریض اپنی سالانہ آمدن کا 50 فیصد علاج پر خرچ کرتا ہے اور ہر سال ذیابیطس کے 2 لاکھ مریض اپنا پاؤں کھو دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاہم حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے 85 فیصد پاؤں کاٹنے کے کیسز کو مکمل طور پر روکا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ذیابیطس دنیا میں ٹانگوں کے کٹ جانے کی سب سے عام وجہ ہے اور حادثاتی چوٹ دوسری بڑی وجہ ہے۔
دوسری جانب ذیابیطس سے جُڑے پاؤں کے مسائل کے بارے میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل کے عملے میں کم آگاہی پائی جاتی ہے اور اسی پہلو پر توجہ دینے کی ضرورت مریضوں کو خود اپنے پیروں کی دیکھ بھال کرنے کا اختیار دے گی۔