لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں موسلادھار بارشوں کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، شہر کی سڑکیں تالاب میں تبدیل، بجلی کا نظام درہم برہم۔
کینال روڈ پر نہر کا پانی سڑکوں پر بہہ نکلا، چائنہ اسکیم اور گڑھی شاہو میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔
بارش کے سبب چھت گرنے، کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 2 بچوں اور خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی کہ لاہور میں آج رات 9 بجے بارش کا ایک اور اسپیل متوقع ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ کوشش ہے رات کی بارش سے پہلے صبح کی بارش کا پانی نکال دیں۔
لاہور میں آج ہونے والی موسلادھار بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
مصری شاہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی اور بچہ جاں بحق ہوگیا۔ چونگی امرسدھو میں بجلی کا تار پانی میں گرنے کے بعد کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوا۔
ادھر باغبان پورہ میں کھمبے میں کرنٹ آنے سے نوجوان احتشام جاں بحق ہوا، ہنجروال میں بھی گیارہ سالہ بچہ پانی میں کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا۔
لاہور کے کینال روڈ پر نہر کا پانی سڑکوں پر آگیا، نہر کے پانی کے ساتھ مچھلیاں بھی سڑکوں پر آگئیں۔
کلمہ چوک انڈرپاس میں ننھی مچھلیوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
لاہور میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں شہر میں 10 گھنٹوں کے دوران 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ایم ڈی واٹراینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور مون سون کے جوبن کی وجہ سے لاہور بارش کی زد میں آگیا ہے، جس سے شہر میں 10گھنٹوں میں ریکارڈ توڑ بارش ہوئی اور شہر بھر کے درجن سے زائد علاقوں میں 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر بھر کی انتظامیہ اور واسا لاہور کے تمام افسران و اسٹاف نکاسی آب کے لیے مکمل متحرک ہیں۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کے مطابق اس سے قبل رواں سال لاہور میں زیادہ سے زیادہ 256 ملی میٹر بارش 26 جون کو ہوئی جب کہ گزشتہ سال 2022 میں لاہور میں 238 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی اور سال 2018 میں شہر میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
کمشنر لاہور نے بتایا کہ گزشتہ 30 سال میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔
دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے شدید بارش میں لاہور کے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انہوں نے قذافی اسٹیڈیم، گلبرگ، لبرٹی، کلمہ چوک انڈرپاس، گارڈن ٹاؤن، فیروزپور روڈ اور قرطبہ چوک میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا۔
محسن نقوی نے نکاسیٔ آب کے لیے کمشنر لاہور ڈویژن اور ایم ڈی واسا کو موقع پر ہی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مختصر مدت میں ریکارڈ بارش ہوئی، نکاسی آب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، میں خود نکاسی آب کے کام کی نگرانی کر رہا ہوں۔
دوسری جانب لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ لاہور میں موسلا دھار بارش سے مال روڈ اورجی او آر کے علاقوں میں متعدد درخت گرگئے جس کے باعث بجلی کے تار بھی ٹوٹ گئے، متعدد بجلی کے پولز ٹوٹنے سے شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے تاہم فیلڈ اسٹاف بجلی کا ترسیلی نظام بحال کرنے میں مصروف ہیں۔