ابوظبی: پاکستان کے فاسٹ بولر حسن علی کی اہلیہ سامعہ آرزو نے پاکستان سے ملنے والی دھمکیوں کی خبروں کی تردید کردی۔
11 نومبر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں حسن علی سے شاہین آفریدی کی گیند پر آسٹریلوی بلے باز میتھیو ویڈ کا کیچ ڈراپ ہوگیا جسے متعدد سوشل میڈیا صارفین نے میچ ہارنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے فاسٹ بولر پر تنقید کے تیر برسادیے۔
ایسے میں ٹوئٹر پر کرکٹر کی اہلیہ سے منسوب جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی کچھ ٹوئٹس وائرل ہوئیں جس میں وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے درخواست کی گئی تھی کہ پاکستان کے لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنانے سے روکا جائے۔
ٹوئٹس میں مزید لکھا گیا تھا کہ بہت سے پاکستانی مداح یہ سوچتے ہیں کہ میں بھارت کی ایجنٹ ہوں، میچ کے بعد ہمیں دبئی اور پاکستان میں دھمکیاں مل رہی ہیں۔
جعلی ٹوئٹس میں سے ایک میں لکھا تھا کہ ہماری بیٹی کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، اگر ہماری حفاظت کے لیے اعلیٰ حکام کی جانب سے کچھ نہ کیا گیا تو میں اپنی بیٹی کے ہمراہ والدین کے پاس بھارتی شہر ہریانہ منتقل ہوجاؤں گی۔
تاہم حسن علی کی اہلیہ نے اس ٹوئٹر اکاؤنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے اسے فوری رپورٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔
سامعہ آرزو نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اسٹوری پوسٹ کی اور لکھا کہ اس اکاؤنٹ سے منسوب بہت سے ٹوئٹس زیر گردش ہیں کہ مجھے، حسن اور ہماری بیٹی کو پاکستانی لوگوں سے دھمکیاں مل رہی ہیں جو بالکل غلط ہے بلکہ لوگوں کی جانب سے ہماری حمایت کی جارہی ہے۔
انہوں نے مداحوں سے درخواست کی کہ براہ مہربانی ان ٹوئٹس اور ایسے بیانات پر یقین نہ کیا جائے کیونکہ میرا ٹوئٹر پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔