گلگت بلتستان: گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلیٰ کا قرعہ فال حاجی گلبر خان کے نام نکل آیا اور وہ اس عہدے کے لیے منتخب ہوگئے۔
نئے منتخب ہونے والے وزیراعلیٰ جی بی حاجی گلبر خان کا تعلق پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک سے ہے۔
پی ٹی آئی ہم خیال گروپ نے رات گئے پریس کانفرنس میں انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد حاجی گلبر تنہا امیدوار رہ گئے تھے، ہم خیال گروپ نے الزام لگایا تھا کہ اسمبلی میں اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھی ارکان اسمبلی کو کروڑوں روپے کی اسکیموں کی لالچ دی گئی، ساتھ نہ دینے پر ساتھی ارکان کو گرفتاریوں اور مقدمات کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔
حاجی گلبر خان کو فارورڈ بلاک سمیت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔
انہیں گلگت بلتستان اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں موجود 20 سے 19 ارکان نے ووٹ دیا۔
دھیان رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان کی تعداد 32 رہ گئی ہے۔
حاجی گلبرخان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے، وہ نومبر 2009 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے، 2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان وزیر صحت رہے، حاجی گلبرخان کو 2015 میں ن لیگ کے امیدوار نے شکست دی۔
حاجی گلبر خان 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے اور وزیرصحت رہے۔
حاجی گلبر خان گلگت بلتستان کے حلقہ 18 دیامر 3 تانگیر سے منتخب ہوئے تھے۔