کراچی میں حکومتی رٹ چیلنج ،ڈیری فارمرزنے دودھ کی قیمت 10 روپےبڑھادی

کراچی میں ڈیری فارمرزنےپھر حکومتی رٹ کو چیلنج کردیا، دودھ کی قیمت 10 روپے اضافے سے 140 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
کراچی میں ڈیری فارمزنے دودھ کی قیمت میں دس رو پے اضافہ کر دیا۔ شہرمیں دودھ کی قیمت مختلف علاقوں میں 140روپےتک پہنچ گئی ہے۔
ریٹیل سطح پر دودھ کی فروخت 140روپے کےحساب سےشروع کردی گئی ہے۔ اس قبل دودھ 130 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ کے حکم کےباوجود ڈیری فارمرز نے از خود پھرسے دودھ کی قیمت بڑھادی ہے۔ عدالت نےکمشنر کراچی کو قیمت کےتعین کا حکم دےرکھا ہے۔
ڈیری فارمرزکےکمشنر کراچی سےمذاکرات بھی جاری تھے۔ کمشنر کراچی نےدودھ کی قیمت میں آنیوالےتخمینہ کیلئے کمیٹی تشکیل دےرکھی ہے۔سفارشات پر اجلاس کےباوجود ڈیری فارمرز نےدودھ مہنگا کردیا ہے۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چارسال سےدودھ کی قیمت نہیں بڑھ سکی اضافہ ناگزیرتھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیری فارمرز ایسو سی ایشن دودھ کی غیر قانونی قیمت کے ذریعے 18 کروڑ روپے یومیہ وصول کررہی تھی۔آج ہونے والے دس روپے کے اضافہ سے یومیہ غیرقانونی وصولیوں کا حجم 23 کروڑ روپے یومیہ تک پہنچ گیا ہے۔
مسابقتی کمیشن نے جون 2021 میں کراچی میں دودھ کی تجارت میں فارمرز اور ہول سیلرز کی اجارہ داری کا انکشاف کیا تھا۔ مسابقتی کمیشن کے مطابق ڈیری سیکٹر کا کارٹل ملی بھگت سے قیمت مقرر کرتا ہے۔
مسابقتی کمیشن کی تحقیقات کے مطابق 120 روپے لیٹر فروخت سے ڈیری کارٹل نے ایک سال میں 47 ارب روپے کی غیر قانونی وصولیاں کیں۔
واضح رہے کہ صرف کراچی میں دودھ کی کھپت 50 لاکھ لیٹر ہے۔فی لیٹر سرکاری قیمت سے 46 روپے زائد کی وصولی کی جارہی ہے۔دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مارچ 2018 میں مقرر کی گئی تھی۔

dairy farmers increase the price of milk by Rs 10Government writ challenge in Karachi