گلگت: گلگت بلتستان انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے محکمہ فاریسٹ کا آفس اور چار گاڑیاں جلا ڈالیں، مظاہرین نے فائر بریگیڈ کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا، علاقے کے حالات کشیدہ ہیں۔
پی پی کے مشتعل کارکنوں کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور حالات کنٹرول کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
گلگت بلتستان کے ڈی آئی جی نے کہا کہ شہر کے حالات پر قابو پالیا گیا ہے۔ ہم شرپسند عناصر کے خلاف مکمل تیار ہیں۔ نامعلوم لوگوں نے شہر میں 3 سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔ فاریسٹ آفس پر لگنے والی آگ پر بھی فوری قابو پا لیا ہے۔ پولیس ملوث افراد کے خلاف سرگرم عمل ہوچکی، جلد گرفتار کریں گے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کی قیادت نے مظاہرین پر فائرنگ اور شیلنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ شیری رحمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہمارے کارکن گلگت بلتستان میں دھاندلی کے خلاف پُرامن احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ پُرامن مظاہرین پر شیلنگ اور فائرنگ کرنا قابل مذمت ہے۔
دوسری جانب سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ گلگت میں الیکشن چوری ہونے کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر تشدد شرمناک ہے۔ گلگت میں جیالوں پر گولیاں اور شیلنگ وفاقی حکومت کا اندھا انتقام ہے۔ گلگت بلتستان کے متنازع انتخابات کے نتائج بھیانک نکلیں گے۔