کراچی: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال غلام فرید صابری کو مداحوں سے بچھڑے 27 برس بیت گئے۔
تاجدار حرم، بھر دو جھولی میری یا محمد ایسی مقبول قوالیاں پڑھنے اور فن قوالی کو نئی جدت دینے والے غلام فرید صابری 1930 میں بھارتی ریاست مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے۔ انہیں بچپن سے ہی قوالیوں کا شوق تھا۔ غلام فرید صابری کا پہلا البم 1958 میں ریلیز ہوا، البم میں موجود قوالی ’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘ نے مقبولیت کے کئی ریکارڈز قائم کیے۔
’تاجدارِ حرم‘ اور اس جیسی دیگر کئی مقبول قوالیوں سے لوگوں کو جھومنے پر مجبور کردینے والے غلام فرید صابری ناصرف پاکستان کے مقبول ترین قوال تھے بلکہ دنیا بھر میں قوالی کے کروڑوں چاہنے والوں کے دلوں کی دھڑکن تھے۔
غلام فرید صابری اور مقبول صابری نے فلموں کے لیے بھی قوالیاں ریکارڈ کروائیں جن میں عشق حبیب، چاند سورج، الزام، بن بادل برسات، سچائی شامل ہیں۔ صابری برادران نے ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا، وہ جب اپنے فن کا مظاہرہ کرتے تو سننے والوں پر سحر طاری ہوجاتا تھا۔
خیال رہے کہ 5 اپریل 1994ء کو کراچی میں غلام فرید صابری کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا اور وہ خالق حقیقی سے جاملے، ان کی قوالیاں آج بھی سننے والوں پر سحر طاری کردیتی ہیں۔