گھوٹکی: گزشتہ روز پیش آئے افسوس ناک ریل حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 63 ہوگئی۔ حادثے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر عثمان عبداللہ نے تصدیق کی کہ گھوٹکی ٹرین حادثے میں اب تک 63 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 10 زخمی مسافروں کی حالت تشویش ناک ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والی متاثرہ بوگیوں کو ٹریک سے ہٹادیا گیا ہے جب کہ ٹریک کی بحالی کا کام جاری ہے۔
ریلوے ترجمان کا کہنا ہے کہ گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، جاں بحق اور زخمی افراد کی حتمی فہرست جلد جاری کردی جائے گی۔
اُن کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن کے دوران ریلوے انتظامیہ اورافسران بھی ڈیوٹی پر مامور رہے جب کہ چیئرمین ریلوے اور سی ای او ریلوے، وفاقی وزير کے ہمراہ تھے۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی نے گزشتہ روز ريليف آپريشن کی مکمل نگرانی کی۔
گزشتہ روز کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ايکسپريس کی 4 بوگياں ٹريک سے اترگئی تھیں جب کہ ڈی ایس ریلوے سکھر کے مطابق ٹرین حادثے میں 14 بوگیاں متاثر ہوئیں، 3 مکمل طور پر تباہ ہوئیں،9 بوگیاں ملت ایکسپریس کی حادثے میں متاثر ہوکر پٹری سے اتریں۔
پاکستان ریلوے کی ترجمان نازیہ جبین نے بتایا کہ ٹرین حادثہ صبح 4 بجے پیش آیا۔ مقامی انتظامیہ نے کافی حد تک امدادی کاموں کو مکمل کیا اور مزید کاموں کے لیے ہیوی مشینری منگوالی ہے۔
گھوٹکی ٹرین حادثے کی معلومات حاصل کرنے کے لیے ریلوے حکام نے نمبرز جاری کیے ہیں، جہاں سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
فیصل آباد سے 0419200488اور 03334805996، راولپنڈی سے 0519270834، روہڑی اور سکھر سے 0715813433، 0719310087 جب کہ کراچی سے 03003754200 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ گھوٹکی کے قریب پیر کی صبح 4 بجے ٹرینوں کو خوف ناک حادثہ پیش آیا تھا۔