غیر ملکی سفارتکاروں اور دفاعی اتاشیوں کا دورۂ ایل او سی!

اسلام آباد: 24 ملکوں کے دفاعی اتاشیوں، سفرا اور سفارت کاروں کے وفد نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا، جہاں انہیں بھارتی فورسز کی خلاف ورزیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق 24 ممالک کے سفرا، سفارت کار اور دفاعی اتاشیوں نے ایل او سی کا دورہ کیا، جہاں انہیں ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 31،30 جولائی کو نیلم ویلی میں کلسٹر ایمونیشن کا استعمال کیا، آرٹلری کے ذریعے کلسٹر ایمونیشن پھینکا گیا اور شہریوں کو ٹارگٹ کیا گیا، بھارت جان بوجھ کر شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بناتا ہے۔
بریفنگ کے دوران ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق کلسٹر ایمونیشن کا استعمال ممنوع ہے، بھارتی فوج بچوں اور معصوم شہریوں پر کلسٹر بم استعمال کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سال رواں میں بھارت نے 2333 بار ایل او سی کی خلاف ورزیاں کی ہیں، بھارتی فوج جان بوجھ کر ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بناتی ہے جب کہ پاک فوج صرف بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بناتی ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے جب کہ کشمیر کی صورت حال کے باعث پورا خطہ خطرات سے دوچار ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکالا جائے۔
لائن آف کنٹرول کا دورہ کرنے والے وفد میں یورپی یونین، پرتگال، سعودی عرب، آذربائیجان، بوسنیا، جنوبی افریقا، یونان، آسٹریلیا، ترکی، فلسطین، ایران، کرغیزستان، عراق، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ، ازبکستان، جرمنی، مصر، لیبیا، یمن، سوئٹزرلینڈ، فرانس اور افغانستان کے سفرا اور دفاعی اتاشی شامل ہیں جب کہ عالمی ادارہ برائے خوراک کے نمائندے بھی وفد کا حصہ تھے۔

Line of controlTour