لاہور: وائٹ بال ٹیم کے ہیڈکوچ گیری کرسٹن پی سی بی کے ساتھ اختلافات کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
معاہدے کے مطابق گیری کرسٹن نے پاکستان میں قیام پر انکار بھی کیا، ہیڈ کوچ سال میں ایک مہینہ چھٹیاں کرسکتے تھے لیکن گیری کرسٹن چیمپئنز کپ کے بعد پاکستان نہیں آئے۔
گیری کرسٹن کے ساتھ پی سی بی نے مئی میں دو سال کا معاہدہ کیا تھا، تاہم 6 ماہ بعد ہی اختلافات کی وجہ سے اب انہوں نے پی سی بی کے ساتھ اپنی راہیں جدا کرلی ہیں۔
گیری کرسٹن نے ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی 2024 سے دس روز قبل قومی ٹیم کو امریکا میں جوائن کیا تھا، لیکن گیری کرسٹن اختیارات محدود کیے جانے پر ناخوش تھے۔ سلیکٹرز کو 15 رکنی ٹیم اور پلیئنگ الیون کا اختیار سونپنے اور اس کا کھل کر اظہار انہوں نے بورڈ کے اعلیٰ حکام سے بھی کیا تھا۔
گیری کرسٹن کے مستعفی ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ آسٹریلیا کے لیے جیسن گلیسپی کو قومی ٹیم کا ہیڈکوچ مقرر کردیا ہے۔
پی سی بی اعلامیے کے مطابق وہ وائٹ بال ٹیم کے مستعفی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کی جگہ اضافی ذمے داریاں سنبھالیں گے، گیری کرسٹن کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔
ریڈ بال ٹیم کے ہیڈکوچ جیسن گلیسپی کو آسٹریلیا میں ٹیم کے ساتھ جانے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
گیری کرسٹن کے مستعفی ہونے کے بعد جیسن گلیسپی بطور ہیڈ کوچ اولین چوائس تھے اور آسٹریلوی ہونے کے سبب ان کو ویزے کی بھی ضرورت نہیں تھی۔ جیسن گلیسپی آسٹریلوی کنڈیشنز کا بخوبی تجربہ رکھتے ہیں، جس کی بنا پر ان کو سلیکٹر عاقب جاوید پر ترجیح دی گئی ہے۔
عاقب جاوید فوری ذمے داری سنبھالنے میں زیادہ دلچسپی بھی نہیں رکھتے تھے۔