والدین سے ان بن، نوجوان نے گھر کے عقب میں غار بناڈالا


بغیر سوچے سمجھے کھدائی کا عمل اینڈریس کو بھلا لگنے لگا اور اس نے ہر روز اسکول سے آنے کے بعد کھدائی کرنا شروع کردی، شوق بڑھتا گیا اور اینڈریس نے دوست کو بھی اس منصوبے میں شامل کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کے دوران اینڈریس کا کہنا تھا کہ میرے والدین کی خواہش تھی کہ میں گاؤں کپڑے پہن کر جاؤں لیکن میں ٹریک سوٹ پہن کر گاؤں جانا چاہتا تھا، انہوں نے مجھے حکم دیا کہ میں اس طرح کے لباس میں گاؤں نہیں جاسکتا لہٰذا میں نے فیصلہ کیاکہ میں گھر پر رہ کر ہی انجوائے کروں گا۔
اینڈریس کے مطابق غار کی کھدائی کے لیے اس اور اس کے دوست نے روزانہ 14 گھنٹے کام کیااور اس کام پر 50 یورو (60 ڈالر) لاگت آئی۔ اینڈریس کے تیار کردہ غار میں موبائل فون کے لیے وائی فائی سسٹم، موبائل فون، بجلی اور یہاں تک کہ ہیٹنگ سسٹم بھی موجود ہے۔ اگرچہ اینڈریس غار کی تکمیل کے بعد اپنا سارا وقت غار میں نہیں گزارتے، لیکن وہ پھر بھی غار میں ایک معقول وقت گزارتے ہیں۔

at homemade cavespainyoung man