کراچی: پاکستانی ڈراموں کی سابقہ اداکارہ سارہ چوہدری نے کیریئر کے عروج پر شوبز چھوڑنے کی وجہ اپنی جوان خالہ کا انتقال بتائی ہے۔
سارہ چوہدری نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سال 2002 میں شوبز میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور چند ہی سال میں شہرت کی بلندی پر پہنچ گئی تھی، لیکن میں نے اپنے کیریئر کے عروج پر سال 2010 کے اوائل میں شوبز سے ہمیشہ کے لیے دُوری اختیار کرلی تھی۔
سارہ نے کہا کہ میرے والدین کا دین کی طرف کافی رجحان تھا، ہمارے گھر میں نماز اور قرآن پاک پڑھنے پر بہت زور دیا جاتا تھا، میں جب شوٹنگ سے واپس گھر آتی تھی تو میرے والد صاحب سب سے پہلے مجھ سے پوچھتے تھے کہ کتنی نمازیں پڑھیں؟
انہوں نے کہا کہ میں ایک معروف شخصیت تھی لیکن اس کے باوجود بھی مجھے رات دیر تک گھر سے باہر رہنے اور شوبز کی پارٹیوں میں جانے کی اجازت نہ تھی، میں دوسرے شہر شوٹنگ کے لیے جاتی تھی تو میرے گھر کا کوئی ایک فرد لازمی میرے ساتھ ہوتا ہے۔
سارہ چوہدری نے کہا کہ گھر کے دینی ماحول کی وجہ سے میرا رجحان بھی مذہب کی طرف تھا اور میں اللہ تعالیٰ سے دُعا کرتی تھی کہ مجھے ویسا بنادے جیسا تُو اپنے بندوں کو پسند کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوبز انڈسٹری میں مجھے پیسہ، شہرت، کامیابی ہر چیز ملی لیکن ان تمام نعمتوں کے باوجود بھی میری زندگی میں خلا باقی تھا، جس کی وجہ سے مجھے بے چینی رہتی تھی، میں تمام آسائشوں کے باوجود بھی دل سے مطمئن نہیں تھی۔
سارہ نے کہا کہ اسی دوران میری 38 سالہ خالہ کا انتقال ہوگیا تھا، خالہ کے اچانک انتقال نے میری زندگی بدل کر رکھی دی تھی، اُس وقت مجھے احساس ہوا کہ زندگی تو کسی بھی لمحے ختم ہوسکتی ہے، میرے ذہن میں کئی سوالات نے جنم لیا اور پھر میں نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ سارہ چوہدری نے پی ٹی وی کے ڈرامہ سیریل چوکھٹ سے شہرت حاصل کی تھی، اُن کے دیگر معروف ڈراموں میں تیرے پہلو میں، بہلاوا، تیری ایک نظر، چاہت، دن ڈھلے، ملنگی، تم کہاں ہم کہاں سمیت دیگر شامل ہیں۔
شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد سارہ چوہدری نے شادی کرلی تھی، بعدازاں انہوں نے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں شمولیت اختیار کرکے اپنی زندگی دینِ اسلام کی تبلیغ کے لیے وقف کردی۔