اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے قریب ہے۔ 27 میں سے 24 اہداف پرعملدرآمد اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے.
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ دو سال میں اینٹی منی لانڈرنگ، کاؤنٹر ٹیرر فنانسنگ، قانون سازی، ادارہ جاتی اور انتظامی اقدامات کیے۔ عالمی برادری نے پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کیا ہے۔
بیان میں اس امید کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ حقائق کی روشنی میں برطانیہ ریگولیشنز کا دوبارہ جائزہ لیتے ہوئے سیاسی بنیادوں پر غلط اقدامات سے اجتناب کرے گا۔
ہائی رسک ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 15 واں ہے جبکہ اس فہرست میں شام، یوگنڈا، یمن اور زمبابوے بھی شامل ہیں۔ دسمبر 2020ء کی برطانوی حکومت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ناجائز رقوم کا تبادلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز برطانیہ نے پاکستان کو 21 ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت جیسے مسائل سے دوچار ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
برطانوی حکومت کے مطابق ٹیکس کنٹرول کا نہ ہونا، دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے مسائل سے دوچار ملک خطرہ ہیں۔