جکارتہ: ماہی گیروں کی قسمت چمک اُٹھی اور اُنہیں سمندر سے ایسا خزانہ مل گیا، جس نے انہیں راتوں رات امیر بنادیا۔ انڈونیشیا میں ماہی گیروں نے غوطہ خوری کے دوران جزیرے سماٹرا سے ڈھیروں سونا اور دیگر بیش قیمت اشیا دریافت کرلیں جو ایک قدیم انڈونیشی تہذیب سے تعلق رکھتی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ماہی گیروں کو ملنے والی اشیا میں قیمتی جواہرات، سونے کے زیورات، سکے اور کانسی کی گھنٹیاں شامل ہیں۔ دریافت ہونے والی اشیا میں ایک قد آدم بدھا کا مجسمہ بھی ہے جو بیش قیمت زیورات سے آراستہ ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ نوادارت 7 سے 13 صدی کے ہیں جب اس خطے میں ایک طاقتور تہذیب ہوا کرتی تھی، تاہم ایک صدی بعد یہ تہذیب پراسرار طور پر غائب ہوگئی۔
برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر سین کا کہنا ہے کہ اس سلطنت کا زیادہ تر حصہ پانی پر آباد تھا اور مقامی افراد نقل و حرکت کے لیے لکڑی کی کشتیاں استعمال کرتے تھے۔ جب یہ سلطنت زیر آب آئی تو لکڑی کے گھر، محل اور کشتیاں سب ہی کچھ ڈوب گیا۔