بھارتی قید سے رہائی پانے والے ماہی گیر کراچی پہنچ گئے

کراچی: بھارتی قید سے رہائی پانے والے 3 پاکستانی ماہی گیر گزشتہ شب کراچی پہنچ گئے، ریلوے اسٹیشن پر رقت انگیز مناظر، ماہی گیروں کی اپنے پیاروں سے لپٹ کرآنکھیں اشک بار ہوگئیں۔
بھارتی جیل میں قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے 3پاکستانی ماہی گیر حسن ولد رمضان، وتو محمد ولد آچار بادیلہ اور جمن ولد رمضان رہائی پانے کے بعد 28 جون کو واہگہ بارڈر کے ذریعے لاہور پہنچے تھے، انہیں کرونا وبا کے باعث لاہور میں قرنطینہ کردیا گیا تھا، وہ گزشتہ رات شالیمار ایکسپریس کے ذریعے کراچی کینٹ اسٹیشن پہنچے، جہاں پر پہلے سے موجود خوشی سے نڈھال اپنے پیاروں سے لپٹ گئے، رہائی پاکر بھارت سے کراچی پہنچنے والے ماہی گیروں کا فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کے الیکشن آفیسر ساجد سرہیو کی ہدایت پر منیجر شوکت حسین، ناصربونیری اورصدیق چوہدری نے استقبال کیا اور انہیں ہار پہنائے اور امدادی رقوم پیش کیں۔
اس موقع پر رہائی پانے والے ماہی گیروں نے بتایا کہ بھارتی نیوی نے انہیں پاکستانی سمندری حدود سے شکار کے دوران گرفتار کیا اور انہیں لے جاکر جیل میں قید کر دیا۔ قید کے دوران انہیں بھوکا رکھا جاتا تھا اوران کے ساتھ غیر انسانی سلوک مسلسل روا رکھا جاتا رہا۔ ماہی گیروں نے بتایا کہ بھارتی جیلوں میں دیگر ماہی گیر بھی بھارتی ظلم و جبر برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔
منیجر شوکت حسین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے ماہی گیر غریب اور پسے ہوئے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔اور یہ غریب ماہی گیر دہشت گرد بھی نہیں۔ پھر ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جانا ظلم ہے۔ یہ غریب ماہی گیر تو اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے سمندر کی لہروں سے مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور وزارت خارجہ بھارتی جیلوں میں قید ماہی گیروں کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کرے، تاکہ وہ بھی رہائی پاکر اپنے پیاروں سے مل سکیں۔ واضح رہے کہ رہائی پانے والے ماہی گیروں کو دسمبر 2018 میں پاکستانی سمندری حدود سے بھارتی فورسز نے مچھلی کے شکار کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔ رہائی پانے والے ماہی گیر کیٹی بندر کے رہائشی ہیں۔

Pakistani fishermanReach in Karachi