کراچی: وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو 5 سال میں سود سے پاک کرسکتے ہیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا سود کی حرمت کے حوالے سے کراچی میں ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کوشش کی جارہی ہے کہ ہر شخص کو بینکاری نظام سے منسلک کیا جائے، بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا اور بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور شرعی عدالت کے حرم سود سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اسلامی بینکاری نظام کے حوالے سے آج ہم وہاں کھڑے ہیں، جہاں 2018 میں کھڑے تھے، اگر ہم خلوص نیت سے صرف اللہ کی رضا کے لیے فیصلہ کریں تو 5 سال میں ملک سے سود کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اسلامی بینکاری 20 سے 21 فیصد ہوچکی ہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکنگ کی پروڈکٹس کو سستا کرنا ہوگا، میوچل فنڈز اور انشورنس کو اسلامی بنیاد پر لانا ہوگا، اسلامک بینکوں کو کنونشل بینکوں سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں، جو واپس لے لی گئی ہیں۔