کراچی: مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی گئیں، استثنیٰ ختم، ٹیکسز نہیں بڑھائیں گے، آئی ایم ایف ٹیکسز لگانا چاہتا تھا مگر ہم نے انکار کردیا، اگر ہم ری فنانس نہیں دیں گے تو کچھ اور کرنا پڑے گا، روپے کی قدر بہتر ہونے سے سٹہ بازوں کو بہت مار پڑے گی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ایس ایم ایز ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، ہمیں اسٹاک مارکیٹ پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا، ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن تیزی سے ہورہی ہے، ماضی کے مقابلے کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 20 فیصد اضافہ ہوا، نئی 223 کمپنیوں نے چھوٹے سرمائے سے آغاز کیا تو معیشت میں بہتری ہوگی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ روپے کی قدر بہتر ہو، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ٹیکسز میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ چھوٹ ختم ہوں گی، ہم ٹیکس نہیں بڑھانے دیں گے، افواہیں تھیں لاکرز سیل ہوجائیں گے، کوئی ایسی چیز نہیں ہوگی، جو پہلے سے ٹیکس دے رہے ہیں ان پر مزید ٹیکس عائد نہیں ہوگا، کیا کھاد پر سبسڈی ہمارے کسانوں تک پہنچ رہی ہے؟ کھاد پر سبسڈی سے بھی یوریا کی بوری کسان کو 2200 میں مل رہی ہے، ہم کسانوں کو ڈائریکٹ ٹارگٹڈ سبسڈی دینے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں، ہمارے ہاں غربت کا نہیں بلکہ افراط زر کا مسئلہ ہے، لوئر مڈل کلاس پس رہا ہے، ریسٹورنٹس میں جائیں کھانا کھانے کے لیے لوگوں کی لائنیں لگی ہوتی ہیں، گاڑیاں بھی اسی طرح فروخت ہورہی ہیں، غریب یا لوئر مڈل کلاس پس رہی ہے، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے احساس راشن پروگرام لارہے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ تیل پر امریکا نے ایکشن لیا، جس سے تیل کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوئیں، چین نے بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر ایکشن لیا، جلد تیل کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگی اور ہم سارا فائدہ عوام تک پہنچائیں گے۔