اس وقت وطن عزیز میں سیاسی ہلچل اپنےعروج پر ہے مختلف طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے افواج پاکستان کے خلاف منفی پروپیکنڈے کیے جا رہے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے بغیر سوچے سمجھے نہ جانے کتنے نادان پاکستانی اپنے کندھے دشمن کو دے کر اسکو اسکے مقصد میں کامیاب ہونے کا خواب دکھا رہے ہیں مگر یاد رہے کہ یہ وطن لا الہ الا للہ کی بنیاد پر قائم ہوا اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ، لیاقت علی خان ، علامہ اقبال اور سر سید احمد خان نے تحریک آزادی پاکستان کیلئے ایک عظیم جدوجہد کی۔پاک وطن لاکھوں قربانیوں کے بعد اس دنیا کے نقشے پر آیا ہے۔پاکستان بننے کے بعد دشمن نے جنگوں کے ذریعے بزدلانہ وار کیے مگر افواج پاکستان کے جوانوں کی جرات اور بہادری کی وجہ سے دشمن کو ہر بار شکست کا سامنا ہوا ، افواج پاکستان کے بہادر جوانوں نے ہر بار جام شہادت نوش کیا اور وطن کی حفاظت کی۔افواج پاکستان کے جوان سردی ، گرمی ، برف باری ، آندھی ، طوفان ہو یا سیلاب ہر طرح کے ناخوشگوار موسم اور سخت حالات میں ڈٹ کر سرحدوں پر کھڑے رہ کر نہ صرف ملک کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ جب ملک پر کسی قسم کی ناگہانی آفت آتی ہے.
اس مشکل وقت میں بھی عوام کو سہارا دے کر سب کی زندگیوں کی حفاظت کرتے ہیں۔پاکستانی قوم کو اس وقت ففتھ جنریشن وار اور ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ففتھ جنریشن وار نام ہی فوج اور عوام کے درمیان دوری ڈالنے کا ہے۔خبروں کو توڑ موڑ کر پیش کرنا ، منفی پروپیکنڈے بنا کر پھیلانا اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے دل میں فوج کے خلاف نفرت پھیلانا۔اسی کا نام ففتھ جنریشن وار ہے مگر افسوس کے جہاں ملک میں مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنے مفادات کیلئے فوج کو سیاست میں گھسیٹا وہیں دوسری جانب عوام کے ذریعے سوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کروائے گئے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے اپنی پریس کانفرنس میں جب واضع کیا کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے اسی دوران جب صحافی نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیکنڈے کی بات کرتے ہوئے سوال کیا تو بابر افتخار صاحب نے جو جواب دیا وہ واقعی پوری پاکستانی قوم کیلئے ایک سوال ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا اب اس بات کا جواب بھی ہم نے دینا ہے؟؟ بابر افتخار کے اس جملے میں پاکستانی قوم کیلئے ایک واضع پیغام ہے کہ جو فوج سرحدوں اور ملک کی حفاظت کر رہی ہے جب دشمن اسکے خلاف سازش کر کے منفی پروپیکنڈہ کر رہا ہے تو افواج پاکستان کیلئے اس پوری قوم کو لڑنا ہے بچے بچے کو لڑنا ہے تاکہ وطن کے سپاہیوں کی طاقت بن کر انکو مضبوط کیا جا سکے۔ یاد رکھئے کہ یہ افواج پاکستان ہی ہے جسکی بدولت آپ سب اپنے گھروں میں اپنے خاندان کے ساتھ سکون کی نیند سوتے ہیں، کبھی سوچا ہے کہ فوجیوں کی عید کیسی ہوتی ہے؟ کیا انکے ماں ، باپ ، بھائی ، بہن یا بیوی ، بچے نہیں ہوتے؟؟؟ مگر جب ایک فوجی وردی پہنتا ہے تو ان تمام رشتوں کی پرواہ کیے بغیر اس وطن کی حفاظت کیا عہد کرتا ہے اور ملک و قوم کیلئے شہادت کی بھی قسم کھاتا ہے۔افواج پاکستان کے بہادر جوانوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے ہم آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں اور اگر یہ آزادی سمجھ نہیں آتی تو کشمیریوں اور فلسطینیوں سے پوچھیں کہ آزادی کی نعمت سے محرومی کیا ہوتی ہے۔بحیثیت قوم ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس میں یہ واضع تھا کہ افواج پاکستان ملک و قوم کی حفاظت میں مصروف ہے۔دشمن اگر فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی مواد پھیلا رہا ہے تو کیا اب ڈیفینڈ کرنا بھی فوج کا کام ہے؟؟؟ واقعی میجر جنرل بابر افتخار نے بالکل درست کہا اور انکی اس بات پر بحیثیت قوم پاکستانیوں کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ففتھ جنریشن وار ہے کیا؟؟
کیوں دشمن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت افواج پاکستان کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے؟ اگر کچھ عقل و شعور سے سوچ کر ففتھ جنریشن وار سمجھ آتی ہے تو خدارا اپنی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر اپنے ملک کی حفاظت کریں اور دشمن کو کھلا جواب دیں کہ ہماری فوج ہماری جان ، مان ، شان اور آن ہے اور کوئی ملک فوج کے بغیر نہیں چل سکتا۔پاکستان کی سلامتی کیلئے افواج پاکستان کو مضبوط کرکے ففتھ جنریشن کا سامنا کرتے ہوئے دشمن کی سازش کو ناکام بنائیں۔پاکستان زندہ باد ، افواج پاکستان پائندہ باد