ناش ویلی: آب و ہوا کی تبدیلی اور موسمیاتی شدت سے ماہرین نے پوری دنیا کے افراد میں جلد کے امراض بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق غریب اور ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہوں گے۔
جرنل آف کلائمٹ چینج اینڈ ہیلتھ میں شائع ایک مفصل رپورٹ کے مطابق ماہرین موسمیاتی شدت کے جلد پر ہونے والے اثرات دیکھ کر حیران رہ گئے جو ایک جانب کئی طبی مسائل کی وجہ بنیں گے اور دوسری جانب غریب ممالک پر بوجھ بھی بنیں گے۔
مذکورہ تحقیق کی روحِ رواں ڈاکٹرایوا رولنگز پارکر ہیں جو وینڈربلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ 200 تحقیقی مقالوں کا جائزہ لیا ہے۔ ان میں سیلاب سرِفہرست ہیں جو گندگی اور بیکٹیریا کی وجہ سے جلدی امراض کو بڑھاتے ہیں۔ پھر ان میں کیڑے مار ادویہ اور دیگر کیمیائی اجزا بھی شامل ہوجاتے ہیں جو دیگر انفیکشن کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔
دوسری جانب جنگلات کی آگ سے ایکزیما اور ایکنی جیسے امراض کو فروغ مل سکتا ہے۔ اسی طرح گرم موسم، اور مرطوب فضا سے بھی فنگس، وائرس اور بیکٹیریا پروان چڑھتے ہیں اور جلد کے امراض بڑھ سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بچے، بوڑھے اور حاملہ خواتین کے ساتھ غریب ممالک کی آبادی موسمیاتی شدت سے مزید متاثر ہوکر طرح طرح کے جلدی امراض میں گرفتار ہوسکتی ہے۔
ماہرین نے اس ضمن میں مزید تحقیق اور مناسب اقدامات پر زور دیا ہے۔