اسلام آباد: وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے عوام دوست اقدامات کی بدولت عام عوام کی قوت خرید میں 36.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ایکسپورٹ میں 13 فیصد اضافہ ہوا جو ایک نیا ریکارڈ ہے، تعمیرات سمیت ہر شعبے سے منسلک لیبر کی اجرت میں 29 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے تمام تر مطالبات کے باوجود وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے اور 150 ارب کے ڈائریکٹ ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کی شرح نمو 9 فیصد ہوگئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دس ماہ سے سرپلس ہے۔ ایف بی آر نے پہلے 11 ماہ میں 4170 ارب روپے ٹیکس وصولی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی شرح نمو 2.77 فیصد ہے، پرائمری بیلنس پانچ سال میں پہلی مرتبہ سرپلس ہوا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی، خام تیل، پٹرولیم مصنوعات، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ آ چکے ہیں، حکومت کی پالیسیوں سے معیشت مستحکم ہوئی ہے، پام آئل کی قیمت عالمی منڈی میں 102 فیصد بڑھی ہے، ہم نے صرف 20 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں سویابین آئل کی قیمت 119 فیصد بڑھی ہے ہم نے صرف 23 فیصد اضافہ کیا ہے، خام تیل کی قیمت میں عالمی منڈی میں 119 فیصد کا اضافہ ہوا ہم نے صرف 32 فیصد قیمت بڑھائی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں ڈیمز بنارہے ہیں، ہمیں سستی بجلی کی ضرورت ہے، چھوٹے قرض فراہم کیے جارہے ہیں، پاکستان میں ترقی کے سنہرے دور کا آغاز ہوچکا ہے۔