واشنگٹن: امریکی ماہرین نے نئی تحقیق کے ذریعے فیس ماسک کو کرونا کے خلاف ایک قسم کی خام ویکسین قرار دے دیا جو مہلک وائرس کے اثرات اور خطرات کو کم کردیتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین نے فیس ماسک سے متعلق ریسرچ کی جس میں حیران کن نتائج سامنے آئے، تحقیق طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہوچکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تحقیق کے بعد ماہرین نے بتایا کہ فیس ماسک کووڈ 19 کے خلاف ویکسین جیسا اثر رکھتا ہے، فیس ماسک وائرس کے ذرات کو فلٹر کرکے اس کی شرح اتنی کم کردیتا ہے کہ وبا انسانی جسم میں داخل ہوجائے تو وہ کم اثرا انداز ہوتا ہے، ایسی صورت میں علامات بھی ختم ہوجاتی ہیں۔
ریسرچ کے مطابق ویکسینیشن کی طرح کا کام فیس ماسک مدافعتی ردعمل کے حوالے سے کرتا ہے جو وائرس کی معمولی مقدار ماسک پہننے والے کے اندر پہنچا دیتا ہے جو کسی سنگین بیماری کا باعث نہیں ہوتا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر یہ نظریہ درست ثابت ہوا تو بغیر علامات والے کرونا کے کیسز زیادہ سامنے آئیں گے، کیوں کہ فیس ماسک علامات کو ختم کردیتا ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین ڈاکٹر مونیکا گاندھی اور ڈاکٹر جارج رتھرفورڈ کا کہنا تھا کہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ فیس ماسک اس طرح کام کرتے ہیں جیسا نظریہ انہوں نے پیش کیا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ تحقیق کے دوران ان ممالک کا بھی جائزہ لیا گیا جہاں پر ماسک کا استعمال زیادہ ہے، مذکورہ ممالک میں بغیر علامات والے کرونا کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں۔