ہیلسنکی: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جن خواتین کا وزن نوعمری یا 55 سال تک کی عمر میں زیادہ ہوتا ہے، ان میں خون جمنے کی وجہ سے فالج کا خطرہ بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فن لینڈ کے محققین کی طرف سے کیا گیا یہ مطالعہ 50 سالہ تجزیے پر محیط ہے، جس کے نتائج امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کے جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
یہ نتائج فن لینڈ میں کی گئی ایک تحقیق پر مبنی ہیں، جس میں پیدائش سے لے کر 50 کی دہائی تک کے دس ہزار سے زیادہ افراد کا تجزیہ کیا گیا، جس کے بنیادی نتائج میں محققین نے پایا کہ نوعمری کے بعد وزن کم کرنے کی کوشش بھی اسکیمک اسٹروک کے خطرے کو ختم نہیں کرسکتی۔
یو ایس ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، اسکیمک اسٹروک، فالج کی وہ قسم ہے جس میں دماغ کو خون کی سپلائی کرنے والی رگ میں خون جمنے کی وجہ سے رکاوٹ آجاتی ہے۔ یہ تمام اسٹروک میں سب سے عام قسم ہے جو اسٹروک کے تمام کیسز کا تقریباً 87 فیصد ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ طبی پیشہ ور افراد کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں میں زیادہ وزن اور موٹاپے پر توجہ دیں اور ابتدائی عمر سے ہی صحت بخش کھانے اور جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دیں۔