گلاسگو: بے چینی اور ڈپریشن کے خطرات سے دوچار افراد کی ایک تہائی تعداد مناسب ورزش کرکے ان ذہنی مصاَئب سے محفوظ رہ سکتی ہے۔
اگرچہ معالجین ڈپریشن میں مبتلا افراد کو علاج کے لیے ورزش کرنے کا کہتے ہیں لیکن یونیورسٹی آف گلاسگو میں 37 ہزار سے زائد افراد پر کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ ورزش کرکے لوگ ڈپریشن اور بے چینی جیسے ذہنی مسائل سے بچ سکتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ اگر ہر کوئی ایک ہفتے میں 75 منٹ تک سخت ورزش کرے، جس کی وجہ سے سانس پھولے، تو اس سے ڈپریشن اور بے چینی کے کیسز سے 19 فیصد تک بچا جاسکتا ہے۔
اور اگر ہر ہفتے ڈھائی گھنٹوں سے پانچ گھنٹوں کے درمیان کی معتدل جسمانی سرگرمی کی جائے تو ڈپریشن اور بے چینی کے لاحق ہونے کے امکانات میں 13 فیصد مزید کمی آسکتی ہے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق وزرش کے ذریعے ڈپریشن اور بے چینی کے قریباً ایک تہائی کیسز سے ممکنہ طور پر بچا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف گلاسگو سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سینئر مصنف ڈاکٹر کارلوس سیلِس-موریلز کا کہنا تھا کہ یہ عوامی صحت کے حوالے سے ایک اہم پیغام ہے کیوں کہ ورزش مفت ہے اور ہر کوئی اس کی مقدار میں اضافہ کرسکتا ہے۔
بی ایم سی میڈیسن نامی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں محققین نے دیکھا کہ وہ سہل پسند افراد جنہوں نے ہر ہفتے 75 منٹ سے 150 منٹ تک سخت ورزش کرنی شروع کی، ان کے ڈپریشن یا بے چینی میں مبتلا ہونے کے امکانات 29 فیصد تک کم ہوئے۔
ہفتے میں 150 سے 300 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمی ڈپریشن اور بے چینی میں مبتلا ہونے کے امکانات 47 فیصد تک کم کرسکتی ہے۔