ایمسٹرڈیم: ایک نئی تحقیق میں وزن میں کمی کے لیے شام کی ورزش کو کارآمد قرار دیا گیا ہے، شام کے وقت کی ورزش وزن گھٹانے میں زیادہ مؤثر ہے اور اس سے خون میں شکر کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ یعنی دوپہر اور شام کی ورزش کرنے سے صبح کے مقابلے میں وزن کم کرنے اور خون میں گلوکوز کم کرنے میں ایک چوتھائی زائد فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یوں ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بھی ٹل سکتا ہے اور لوگوں کو وزن قابو میں رکھنے میں بہت سہولت حاصل ہوتی ہے۔
ہالینڈ کے لائڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سائنس دانوں نے 45 سے 65 برس کے 7 ہزار افراد کا جائزہ لیا ہے۔ اکثر افراد کا بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) 27 تھا جو موٹاپے کو ظاہر کرتا ہے جب کہ دیگر افراد تندرست بھی تھے۔
تمام شرکا کی ورزش، کھانے، پینے کی عادات اور ناشتے سے پہلے اور بعد میں خون میں شکر کی سطح بھی نوٹ کی گئی تھی۔ ایم آر آئی اسکین سے جگر میں چربی کی مقدار بھی نوٹ کی گئی تھی۔
ان میں سے 955 افراد کو ایسیلرومیٹر اور دل کی دھڑکن ناپنے کے آلات لگائے گئے۔ مسلسل چار دن اور راتوں کو ان کی حرکات نوٹ کی گئیں۔ اس طرح کل 755 افراد کا قابلِ اعتبار ڈیٹا سامنے آیا۔ ڈیٹا کے مطابق سخت یا درمیانی شدت کی ورزش سے جگر کی چربی کم ہوئی تھی۔
سب سے اہم بات یہ سامنے آئی کہ دن کے کسی بھی حصے کے مقابلے میں دوپہر اور شام کی ورزش سے انسولین کی مزاحمت، بالترتیب 18 سے 25 فیصد تک کم دیکھی گئی، جو ایک غیر معمولی دریافت ہے۔ اسی بنا پر ماہرین کا خیال ہے کہ اگر صبح وقت نہ مل سکے تو شام، دوپہر ورزش اور واک کے بہترین اوقات ہیں۔