یورپین فٹبال سپر لیگ: شائقین نے رائے شماری میں نئے آئیڈیا کو مسترد کر دیا

لندن: یورپین سپر لیگ کے اعلان سے فٹبال کی دنیا میں آنے والا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ شائقین اور ماہرین نے رائے شماری میں بھی نئے آئیڈیا کو مسترد کر دیا ہے۔

دنیا کے پسندیدہ ترین کھیل فٹبال میں سپر لیگ کے متعارف کرانے اور بارہ انگلش کلبز کو اس میں شامل کرنے کے معاملے نے شدت اختیار کر لی ہے۔ ماہرین اور شائقین نے رائے شماری میں نئی لیگ کو مسترد کر دیا ہے۔ اناسی فیصد افراد نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اکثر کی رائے یہ تھی کہ سپر لیگ میں جانے والے بِگ 6 کو انگلش پریمئر لیگ سے آؤٹ کر دیا جائے، تاہم دس فیصد افراد کا کہنا تھا کہ متنازع لیگ میں شرکت کرنے والی کلبز کو بغیر سزا دیے واپس بلا لیا جائے۔

انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق یورپین سپر لیگ بنانے والے کلبوں میں انگلینڈ کے 12، سپین کے تین اور اٹلی کے بھی تین کلب شامل ہیں۔ہر ملک کی اپنی لیگ ہے جس میں پہلے نمبروں پر آنے والی ٹیمیں ’یوئیفا چیمپیئنز لیگ‘ میں حصہ لیتی ہیں۔ اس میں یورپ کی مختلف ٹیمیں مقابلہ کرتی ہیں، آخر میں جیتنے والی ٹیم کو یورپ کا فاتح قرار دیا جاتا ہے۔

یوئیفا چیمپیئنز لیگ کا انتظام یورپی فٹ بال ایسوسی ایشن (یوئیفا) کے ہاتھ میں ہے اور اس لیگ کے ذریعے مختلف ٹیموں کو ان کی کارکردگی کی مناسبت سے لاکھوں ملین ڈالر ادا کیے جاتے ہیں۔یورپین سپر لیگ اس چیمپیئنر لیگ کے متبادل کے طور پر سامنے لائی گئی ہے۔ اس نئی مجوزہ لیگ کا انتظام 12 کلبوں کی انتظامیہ پر مشتمل کمیٹی کے ہاتھ میں دیا گیا ہے اور اس لیگ کی فنانسنگ مشہور امریکی بینک جے پی مورگن کر رہا ہے۔

اس لیگ کی مالیت چھ ارب ڈالر بتائی گئی ہے، جس میں سے ان 12 کلبوں کو فی کس 435 ملین ڈالر صرف لیگ میں حصہ لینے پر ملیں گے جو کہ یوئیفا چیمپیئنز لیگ کی جیت کے رقم کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔

EU Football Super league