واشنگٹن: دُنیا کی امیر ترین شخصیت گردانے جانے والے ایلون مسک کے لیے 2022 کچھ اچھا ثابت نہیں ہوا، انہیں اس برس 200 ارب ڈالر سے محرومی کا دُکھ جھیلنا پڑا اور یوں وہ ایک برس میں 200 بلین ڈالر گنوانے والے پہلے فرد بن گئے۔
ٹیسلا کے سی ای او کو گزشتہ ہفتوں میں کمپنی کے شیئر گرنے سے تاریخ کا سب سے بڑا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔
ایلون مسک جنوری 2012 میں وہ دوسرے شخص تھے جنہوں نے 200 بلین ڈالر کے ذاتی اثاثے بنائے، اس سے قبل جیف بیروز نے یہ ہندسہ عبور کیا تھا۔
بلوم برگ بلینئرز انڈیکس کے مطابق 51 سالہ ایلون مسک کو چند ہفتوں میں ٹیسلا کے شیئر گرنے پر 137 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
4نومبر 2021 کو ایلون مسک کے اثاثے اپنی بلندی پر تھے اور ان کی مالیت کا تخمینہ 340 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔
اثاثے گھٹنے سے دسمبر 2022 میں فرانسیسی ٹائیکون برنارد آغنو نے ان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ان سے دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز بھی چھین لیا تھا۔