عید کی خوشیاں

وجیہہ عبدالقادر

رمضان کی رحمتوں برکتوں اور نعمتوں کے تحفے کے بعد بھی ہمیں اپنے رب کی طرف سے تحفے میں عید الفطر ملتی ہے جو کہ ۳۰ روزے رکھنے کے بعد آتی ہے اور اپنے ساتھ ہزاروں خوشیاں لے کرآتی ہے-بازاروں میں رونقیں لگ جاتی ہیں لوگ عید کی تیاری کے لیے بازاروں اور مٹھائی کی دکان کا رخ کرتے
ہیں۔

رات سے ہی خواتین عید کی تیاریاں شروع کردیتی ہیں، کوئی طرح طرح کے پکوان بنا رہا ہوتا ہے، کوئی چاند رات پر مہندی لگوا رہا ہوتا ہے تو کوئی بازار گیا ہوا ہوتا ہے لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ رہ ہی جاتا ہے۔ جیسے خواتین کی میچنگ کی چوڑیاں، سینڈلسز وغیرہ رات خوشی سے نیند بھی نہیں آتی اور سب سے اچھی
بات تو یہ ہے کہ عید کی صبح کا ماحول باقی دنوں کی صبح سے مختلف ہوتا ہے۔ لگتا ہے جیسے ساری رونقیں اسی دن ایک ساتھ آ گئی ہو۔ بھلے عام دنوں میں جلدی اٹھا جائے یا نا جائے مگر عیدپر سب جلدی اٹھ کر نمازِعید کے لیے جاتے ہیں۔

جب مرد نماز کے لیے جاتے ہیں تو خواتین ڈھیروں پکوانوں سے دسترخوان اور میزیں سجاتی ہیں جس میں شیر خورما عیدکی خاص ڈش مانی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مٹھائیاں ،کیک،سینڈوچ، مینی پیزا،چیپس،کباب ،چائے کولڈ ڈرنک وغیرہ بھی لوازمات میں شامل ہے۔ تمام خواتین بچوں کو تیار کر کے خود تیار
ہوتی ہیں۔ مرد عید کی نماز پڑھ کر خطبہ سنے کے بعد سب سے عید ملتے ہیں، اس کے بعد گھر آتے ہیں جس میں گھر کا ماحول بلکل الگ ہوتا ہے بچے تیار ہوئے خوشی سے کھیل رہے ہوتے ہیں پھر سب ساتھ میں ناشتہ کرتے ہیں اور پھر عید کی سب سے خاص بات جو ہے وہ عیدی ہے۔ سب بڑوں سے بچوں ،لڑکوں اور
لڑکیوں کو عیدی ملتی ہے اور عیدی پیسوں کی صورت میں ہوتی ہے- ہر رشتے دار عیدی بانٹتا ہے۔ یہ عید کی خاص روایات میں سے ایک ہے عید تین دن کی ہوتی ہے جس میں لوگ اپنوں سےمل کر خوشیاں بانٹتے ہیں کچھ لوگ دوسرے شہروں سے عید منانے آتے ہیں- عید پر لوگ اپنے رشتداروں دوست احباب سے ملتے ہیں ایک دوسرے کی دعوت کرتے ہیں اور رشتوں کو اور مظبوط کرتے ہیں یہ سلسلہ عید کے تینوں دن تک جاری رہتاہے اور اس طرح سے مسلمان ہرسال عید کی خوشیاں مناتے ہیں۔

EidEid celebration in PakistanEid ul fitr