قاہرہ: مصری آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سقارہ کے علاقے میں قدیم مصر کے تیسرے فرعون یعنی رعمیس دوم کے ایک وزیرِ خزانہ کا مقبرہ دریافت کیا ہے۔
مصری وزارتِ سیاحت اور آثارِ قدیمہ نے اپنے ایک بیان میں اس اہم دریافت کا اعلان کیا۔ کہا گیا ہے کہ اس دریافت نے سقارہ کی اہمیت میں مزید اضافہ کردیا ہے، جہاں پہلے بھی قدیم مصر سے متعلق اہم دریافتیں ہوئی تھیں۔
اس سے قبل سقارہ میں فرعون سے تعلق رکھنے والی کئی اہم شخصیات کے مقبرے اور ممیاں بھی ملتی رہی ہیں، جن میں ہور محب نامی فوجی لیڈر بھی شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق اسی جگہ سے کئی بڑے تابوت، قبرستان اور مقبرے بھی دریافت ہوچکے، جنہیں دیکھ کر قدیم مصری تاریخ پر نئے سرے سے غور کرنا ہوگا۔
رعمیس دوم کو ماہرین نے تیسرا فرعون قرار دیا ہے جس نے 1279 سے 1213 قبل مسیح تک مصر پر راج کیا تھا اور یہ عرصہ طویل ترین حکومت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مقام قاہرہ سے 20 میل دور ہے۔ سقارہ میں تاہ ام ویاہ نامی مقام سے وزیرِ خزانہ کے مقبرے کے آثار ملے ہیں۔
مصری ماہر ڈاکٹر مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ یہ وزیر فرعون کے خطوط لکھنے کے علاوہ لائیواسٹاک کا نگراں بھی تھا۔