انقرہ: زلزلے سے شدید متاثر ملک ترکیہ میں رواں ماہ آنے والے دوسرے بڑے زلزلے کے جھٹکے میں کئی عمارتوں سمیت ایک فیکٹری منہدم ہوگئی، جس میں دب کر ایک مزدور جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے صوبے مالاطیہ میں 5.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ اللہ اکبر کی صدائیں بلند کرتے عمارتوں سے باہر نکل آئے۔
5.6 شدت کے زلزلے کا مرکز صوبے مالاطیہ کے علاقے یشیلیورت میں زمین کی 6.96 کلومیٹر (4.32 میل) گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے جھٹکے مالاطیہ سے جڑے دیگر 4 ہمسایہ صوبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
کئی عمارتیں طاقت ور زلزلے کے جھٹکوں کے باعث ہلنے لگیں۔ ایک اندازے کے مطابق 10 سے زائد عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوگئیں جب کہ ایک فیکٹری بھی زمین بوس ہوگئی۔
فیکٹری کے ملبے سے مزدور کی لاش نکالی گئی ہے جب کہ درجن سے زائد مزدور اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جب کہ متعدد عمارتیں تباہ ہونے کے باعث زخمیوں کی تعداد تین درجن سے زائد ہوگئی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں ترکیہ اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے کے بعد سے اب تک صرف ترکیہ میں 10 ہزار کے قریب آفٹر شاکس آئے، جس میں آج آنے والا 5.8 شدت کا زلزلہ ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں رواں ماہ کی 6 تاریخ کو آنے والے زلزلے میں 50 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ 7.6 شدت کے زلزلے میں زخمیوں کی تعداد لاکھ سے زیاد ہے اور 8 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔