ایمسٹرڈیم: پاکستان میں آئندہ دو روز میں شدید زلزلے کی پیش گوئی، زلزلہ پیما ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے (ایس ایس جی ایس) نے چمن فالٹ لائن میں آئندہ دو روز میں زلزلے کی پیش گوئی کردی۔
زلزلہ پیما ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے (ایس ایس جی ایس) نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں زیرِ زمین چمن فالٹ لائن میں تیز لرزش ریکارڈ کی گئی ہے اور اس علاقے میں اگلے دو دن میں کوئی طاقتور زلزلہ آسکتا ہے، جس کی شدت پر ریکٹر اسکیل پر 6 یا اُس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔
ایس ایس جی ایس کے مطابق سطح سمندر کے قریب فضا میں برقی چارج کے اتار چڑھاؤ کو ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے نقشے میں جامنی رنگ والے علاقوں (بشمول پاکستان کے صوبہ بلوچستان) میں آئندہ چند روز میں طاقتور زلزلہ آسکتا ہے۔
ایس ایس جی ایس کے مطابق واضح کردہ یہ علاقے صرف ایک تخمینہ ہیں اور درست مقامات کا تعین کرنے کا فی الحال کوئی قابل اعتماد طریقہ نہیں ہے۔
ایس ایس جی ایس نے چمن فالٹ لائن کو انتہائی طاقتور ممکنہ زلزلے کا ریجن قرار دیا ہے۔
پاکستان میں جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی فالٹ لائن ہے، جسے چمن فالٹ سسٹم کہا جاتا ہے، یہ 900 کلومیٹر طویل ہے اور اسی فالٹ سسٹم پر 31 مئی 1935 کی دوپہر کو کوئٹہ میں ہولناک زلزلہ آیا اور کئی ہزار افراد ہلاک ہوگئے۔
اس فالٹ لائن میں افغانستان اور پاکستان کے علاقے آتے ہیں۔
دھیان رہے کہ رواں سال نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے تحقیق کار فرینک ہوگر بیٹس نے 3 فروری کو ایک ٹوئٹ کی تھی اور بتایا تھا کہ جلد یا بدیر جنوبی وسطی ترکیہ، اردن، شام اور لبنان میں 7 اعشاریہ 5 شدت کا زلزلہ آئے گا، ان کی زلزلے سے متعلق پیش گوئی 3 روز بعد ہی سچ ثابت ہوئی تھی۔
ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو شدید ترین زلزلہ آیا تھا جس میں ہزاروں افراد جاں بحق اور لاکھوں زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ دیہات کے دیہات تباہ ہوگئے۔