کراچی: ملک کی سینئر ترین اداکارہ دردانہ بٹ کورونا کے باعث انتقال کرگئیں۔
پی ٹی وی کے کلاسیکل ڈراموں میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے سب کو ہنسانے والی دردانہ بٹ آج سب کو روتا چھوڑ گئیں۔
اُن کے چاہنے والوں کی آنکھیں اُن کی وفات پر اشک بار ہیں۔ سوشل میڈیا پر مختلف اداکار، ہدایت کار اور ان کے چاہنے والوں کی جانب سے دردانہ بٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے انتقال کی اطلاع دی گئی ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
اداکار خالد ملک نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ دردانہ (دودی) آپا ہم سب کو چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جاملی ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ عقل مند، مزاحیہ، بصیرت والی دردانہ بٹ ایک خاص روح تھیں، جو اب اس دنیا میں نہیں رہی ہیں۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر احمد شاہ نے دردانہ بٹ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
صدر آرٹس کونسل کا کہنا تھا کہ دردانہ بٹ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی معزز ممبر تھیں۔ دردانہ بٹ سے میرا بہت پرانا تعلق تھا۔ آرٹس کونسل کراچی کی گورننگ باڈی گہرے دکھ میں ہے۔
دردانہ بٹ گزشتہ کئی دن سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔ دردانہ بٹ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں۔ انہیں کرونا کی بھی تشخیص ہوئی تھی۔ دعا ہے کہ اللہ دردانہ بٹ کے درجات بلند کرے۔
اداکارہ دردانہ بٹ کی نماز جنازہ کراچی کی سلطان مسجد ڈی ایچ اے میں بعد نماز عصر ادا کی جائے گی۔ دردانہ بٹ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔
دردانہ بٹ کی زندگی اور کیریئر پر ایک نظر
دردانہ بٹ 9 مئی 1938 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کینیئرڈ کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی، بعد میں وہ یونیورسٹی آف ٹولیڈو چلی گئیں جہاں انہوں نے اوہائیو (امریکا) ایجوکیشنل ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کی۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اداکاری کا آغاز کیا، جہاں وہ کمرشل اور ماڈلنگ کرنے لگیں۔ انہوں نے تھیٹر میں بھی کام کیا جہاں انہیں ٹی وی کے لیے مزاحیہ ڈرامے میں ایک کردار کی پیشکش ہوئی، یوں انہوں نے ٹی وی کا رخ کیا اور بہت جلد وہ پی ٹی وی چینل پر چھاگئیں اور بہت سارے ڈرامے کیے۔ ان کی فطری اداکاری کی وجہ سے ان کی خوب تعریف کی گئی۔ 1978 میں انہوں نے معین اختر کے ساتھ مزاحیہ پروگرام، "ففٹی ففٹی” میں ایک کردار کیا تھا، یہ پروگرام، 1984 میں ختم ہوا، انہیں ناظرین کی طرف سے بہت زیادہ پذیرائی ملی اور وہ اس سے سامعین میں خوب مشہور ہوگئیں۔ پھر 1980 میں انہوں نے ڈراما آنگن ٹیڑھا میں سلطانہ صیحہ کا جذباتی کردار کردار ادا کیا جس کی وجہ سے انہیں بہت داد ملی۔ انہوں نے معین اختر کے ساتھ دوبارہ، مزاحیہ ڈراما "نوکر کے آگے چاکر” میں کام کیا۔ انہوں نے مقبول ڈرامے "تنہائیاں” میں مرینہ خان، شہناز شیخ اور بدر خلیل کے ساتھ بی بی کا مشہور کردار ادا کیا۔
اس کے علاوہ پرائیویٹ ٹی وی چینلز کے ڈراموں میں بھی انہوں نے کئی یادگار کردار نبھائے۔ کچھ عرصے سے انہیں کینسر کا مرض لاحق تھا، جس کا علاج چل رہا تھا مگر حالیہ دنوں میں وہ کووڈ کا شکار ہوئیں، انہیں سانس کی تکلیف کے باعث وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا مگر افسوس آج وہ دم توڑ گئیں۔