نیویارک: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خشک میوہ جات کی زیادہ کھپت ٹائپ 2 ذیابیطس لاحق ہونے کے خطرات میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
بی ایم سی نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع شدہ تحقیق میں بتایا گیا، خشک میوہ جات کی کھپت میں روزانہ 1.3 ٹکڑوں کا اضافہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات میں 60.8 فیصد تک کمی لاسکتا ہے۔
مطالعے میں محققین نے خشک آلو بخارے، خشک خبانی اور کشمش کے استعمال کا مطالعہ کیا۔
میکرو اور مائیکرو اجزاء سے بھرپور ہونے کے ساتھ خشک میوہ جات میں بھرپور مقدار میں فائبر ہوتا ہے جو جسم میں بلڈ شوگر کی مقدار کو قابو میں رکھنے اور ہاضمے کو بہتر کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ان میں فلیونائیڈ بھی ہوتے ہیں، جو انسولین کی حساسیت کی بہتری سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں انسداد سوزش خصوصیات ہوتی ہیں۔
تحقیق میں جینوم-وائیڈ ایسوسی ایشن اسٹڈی (جی ڈبلیو اے ایس) کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو یو کے بائیو بینک سے حاصل شدہ قریباً پانچ لاکھ افراد کے ڈیٹا پر مشتمل تھا۔
اس ڈیٹا میں 4 لاکھ 21 ہزار 764 شرکاء نے روزانہ کی بنیادوں پر کھائے جانے والے خشک میوہ جات کے متعلق سوالات کے جوابات دیے تھے۔ سوال نامے میں ایک آلو بخارہ، ایک خوبانی اور 10 کشمش کو ایک پورشن تصور کیا گیا۔