حکومت نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مطالبات ماننے سے یکسر انکار کر دیا ہے اور ڈریپ نے 110 دواؤں کی قیمتوں کا جائزہ لے کر قیمتیں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مطالبات ماننے سے واضح طور پر انکار کردیا ہے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 110 ادویات کی قیمتوں کا جائزہ لیکر قیمتیں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے وزارت صحت کے ذرائع نے بتایا ہےکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ مقامی کمپنیوں نے 40 جب کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے دواؤں کی قیمتوں میں 60 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم موجودہ حالات میں ادویات کی قیمتوں میں 60 فیصد اضافہ ناممکن ہے۔ متعدد مقامی کمپنیوں کی درخواستیں اس حوالے سے زیر التوا ہیں۔
ذرائع کے مطابق دواؤں کی قیمتوں میں ایک حد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے اور ڈریپ نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق ابتدائی سمری تیار کر لی ہے۔ قیمتوں میں اضافے پر مقامی اور ملٹی نیشنل کمپنیز کو آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ڈریپ کو نوٹس بھیج کر دھمکی دی ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں میں 60 فی صد اضافہ کیا جائے ورنہ پیداوار بند کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی حکومت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا
ملٹی نیشنل فارماسوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اگر قیمتیں نہ بڑھیں تو پاکستان میں اپنا کاروبار بھی بند کر دیں گے۔