پاکستان امریکا سے ہزار درجے بہتر ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک

کراچی: عالمی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ پاکستانی لوگ زیادہ امریکا سے متاثر ہیں اور کہتے ہیں یہاں حالات بہتر نہیں اس لیے امریکا جارہا ہوں لیکن درحقیقت پاکستان امریکا سے ہزار درجے بہتر ہے۔
گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں عوامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ پاکستان جنت میں جانے کے لیے امریکا سے بہتر ہے۔ آج کے مسلمان ڈرتے ہیں بات بھی نہیں کرسکتے، فلسطین میں 40 ہزار مسلمان شہید ہوگئے لیکن ہم کچھ نہیں کرسکتے۔
سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ نماز نہیں پڑھنے والا مسلمان ہے، مسلم ہونے کے لیے شرط یہ ہے کہ اللہ ایک ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے نبی ہیں۔ یہ مسلمان ہونے کے لیے کافی ہے، اگر ایک شخص شراب پیتا ہے اور وہ مسلم ہے تو یہ شیطان کے ہتھکنڈے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان نماز نہیں پڑھتا اور کہتا ہے غلطی ہے اسے کافر نہیں کہیں گے۔ کبھی کبھی مسلمان اتنے فتوے دے دیتے ہیں کہ وہ آؤٹ کردیتے ہیں۔ ان کی آخرت میں چمپی ہوگی۔ اللہ کے نبی نے کہا کہ کافر کو بھی کافر نہ کہو۔ میں نے جو آیت پڑھی اس کا مطلب یہ ہے لوگوں کو حکمت کے ساتھ اللہ کی طرف بلاؤ۔
تقریب میں شریک انشاد یوسف نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی گفتگو پر اسلام قبول کرلیا۔ انشاد یوسف کسی بھی مذہب کو نہیں مانتا تھا۔
ذاکر نائیک نے کہا کہ گیمبیا کے صدر نے مجھے 2014 میں دعوت دی تھی۔ یحییٰ جامی نے مجھ سے معافی مانگی کہ آپ سے پوچھے بغیر آپ کا ٹی وی چینل جامعات میں چلوایا۔ انہوں نے پھر اپنے وزیر کو بلایا اور کہا کہ چوبیس گھنٹے میں ذاکر نائیک اور ان کی بیوی کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ بنواؤ یا گردن کاٹ دو اپنی۔
ذاکر نائیک نے کہا میرا اور میری بیوی کا چوبیس گھنٹے میں پاسپورٹ بنا۔ میں نے ان سے اس وقت کہا کہ سب سے پہلے آپ اپنے ملک کو اسلامی کرو۔ انہوں نے کہا ایک سال میں گیمبیا کو اسلامک ری پبلک بناؤں گا اور گیارہ مہینے میں وہ اسلامی ملک بنا۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں شریعت کا نفاذ ہونا چاہیے۔ ان شاء اللہ ساری دنیا میں خلافت آئے گی۔ آج کی مسلمانوں کی حالت دیکھ کر خیال بھی نہیں آتا کہ ایسا ہوگا۔ آج مسلمان 2 ارب سے زائد ہیں، کیونکہ ہم قرآن پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ ہم مسلمان شریعت پر عمل نہیں کرتے ہیں۔
پاکستان میں شریعت کا نفاذ ہونے کا کون ذمے دار ہے؟ اگر آپ چاہیں تو وہ لوگ آئیں جو اسلام کو قائم کریں۔ اسلام کو آپ نہیں چاہتے ہیں۔ اس ملک کی بنیاد ہی اسلام ہے۔ پاکستان میں شریعت کا نفاذ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کا مطلب لاالٰہ الااللہ نہیں پاکستان کا مطلب پاک جگہ ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر تو بن گیا۔ یہاں کے علما ماشاء اللہ بہت اچھے ہیں۔ لوگوں نے ان کی قدر نہیں کی، معاشرے کی صرف علما کی ذمے داری نہیں پوری امت کی ذمے داری ہے۔

Dr Zakir NaikkarachiPakistanspeechUSA