اسلام آباد: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار ملک کا کہنا ہے کہ اگر کسی میں منکی پاکس کی علامات ظاہر ہوں تواسے آئیسولیٹ ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو ایئرپورٹس اور بارڈر پر انتظامات سے متعلق آگاہ کیا ہے، انہیں منکی پاکس کی ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کٹ اور ادویہ سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے اس حوالے سے اقدامات کی ہدایات دی ہیں۔
ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ منکی پاکس کی جنوبی افریقا میں انسانوں میں تشخیص 1970 میں ہوئی تھی، آج تک دنیا میں ایم پاکس 99 ہزار لوگوں میں پازیٹو آچکے ہیں جب کہ عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس کو عالمی خطرہ قرار دیا ہے اور اس کی ویکسین سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منکی پاس کے پنجاب سے 4، خیبرپختونخواسے 3 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ بلوچستان اور سندھ سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، اس کی علامات 4 سے 15 روز میں ظاہر ہوتی ہیں، بخار، جسم میں درد، غدود کا بڑھ جانا ایم پاکس کی علامات ہیں، ایم پاکس سے کم قوت مدافعت والے بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، اگر کسی میں منکی پاکس کی علامات ظاہر ہوں تواسے آئسولیٹ ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ خارش سے اسکن میں کوئی انفیکشن ہو تو اس سے بیماری ٹرانسفر ہوسکتی ہے، اس میں بخار والی ادویہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ مرض کے شدت اختیار کرنے پر اینٹی وائرس ادویہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔