اسلام آباد: فخر پاکستان، محسن پاکستان، ملک کو ایٹمی قوت بنانے میں اہم اور کلیدی کردار ادا کرنے والے ممتاز ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں، وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔ اتوار کی علی الصبح ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پھیپھڑوں میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جاں بر نہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔
پاکستان کو ایٹمی قوت اور دفاع ناقابل تسخیر بنانے میں اُن کا انتہائی اہم کردار رہا۔ مئی 1998 میں انہی کی زیر نگرانی پاکستان نے بھارتی ایٹم بم کے تجربے کے جواب میں چاغی کے مقام پر کامیاب ایٹمی تجربے کیے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو موجودہ بھارت کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے، کراچی میں سکونت اختیار کی۔
1960 میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی، بعدازاں اعلیٰ تعلیم کے لیے یورپ کے لیے عازم سفر ہوئے، جہاں ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جب کہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی ڈگریاں حاصل کیں۔
حکومت پاکستان کی درخواست پر 1976 میں پاکستان واپس آئے، اسی سال انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی، جس کا نام 1981 میں ’ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا گیا۔
14 اگست 1996 کو انہیں پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز عطا کیا گیا، قبل ازیں 1989 میں ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
مرحوم کی خواہش کے مطابق ان کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی، ڈاکٹر عبدالقدیر کو ایچ ایٹ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے محسن پاکستان کی وفات پر پوری قوم افسردہ اور گہرے رنج کا اظہار کررہی ہے، آپ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ محسن پاکستان ہمیشہ عوام کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔