کراچی: ڈالر کی قیمت کو لگی آگ بُجھنے میں کسی طور نہیں آرہی بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتی چلی جارہی ہے۔ تازہ خبر یہ ہے کہ ڈالر کے انٹربینک ریٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار 229 روپے سے تجاوز کرگئے۔
وطن عزیز میں یومیہ بنیادوں پر معاشی چیلنجز میں اضافے، کمرشل بینکوں کی جانب سے آئل امپورٹ لیٹر آف کریڈٹس زرمبادلہ کی مہنگی لاگت پر کھولنے کی خبروں کے باعث ڈالر کی تیز رفتار پرواز جاری ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی نہ ہونے کے باوجود بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5.07 روپے کے اضافے سے 229.98 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق سٹے باز منفی افواہیں پھیلاکر ڈالر میں سٹے بازی کررہے ہیں جب کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی کے عوامل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ متحرک مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کے نظام کے تحت جاری کھاتہ کی صورت حال، متعلقہ خبروں اور اندرونی بے یقینی مل کر یومیہ بنیادوں پر روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔
بینک دولت پاکستان کا موقف ہے ڈالر کی قدر امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں جارحانہ اضافے کا بھی نتیجہ ہے۔