لندن: ویڈیوز گیمز سے متعلق سنتے آئے ہیں کہ اس کو کھیلنے سے دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاہم اب نئی تحقیق سامنے آئی ہے کہ ویڈیو گیمز سے صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ گیمرز سے متعلق ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ویڈیو گیمز کھیلنے میں صَرف کیے گئے وقت کا کسی شخص کی صحت پر کوئی مثبت اثر نہیں ہوتا۔
اس حوالے سے یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی محققین کی ٹیم نے 7 ویڈیو گیمز کے 39 ہزار کھلاڑیوں پر 6 ہفتوں تک تحقیق کی۔
آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے مطالعے میں گیمرز کی زندگی کے اطمینان اور ان کے محسوس کردہ جذبات، جیسے کہ خوشی، غصہ یا مایوسی سے متعلق پوچھ کر ان کی صحت کی پیمائش کی گئی۔
تحقیق کے ذریعے پتا چلا کہ گیم کھیلنے اور صحت کے درمیان انتہائی معمولی یا نہ ہونے کے برابر تعلق موجود تھا، لیکن گیمر کی صحت میں حوصلہ افزائی کردار ادا کرتی ہے۔
تاہم، تحقیق میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ گیمنگ کے اثرات کے حوالے سے بہتر حقائق کو عکس بند کرنے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔
تحقیق کے لیے ڈیٹا 7 معروف گیمز کے کھلاڑیوں سے حاصل ہوا۔ ان گیمز میں اینیمل کراسنگ، ایپکس لیجنڈ، اِیو آن لائن، فورزا ہورائزن 4، گرین ٹریزمو اور دی کریو 2 شامل ہیں۔
یہ نئی تحقیق 2020 میں کیے گئے ایک مطالعے کے نقش پر کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ لوگ جو اکثر ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں، ان کی صحت معمولی سی بہتر ہوتی ہے۔
ادارے کے سینئر ریسرچ فیلو پروفیسر اینڈریو پرزیبِلسکی کا کہنا تھا کہ اس دلچسپ تحقیق میں بڑی مقدار میں گیمز کمپنیوں اور کھلاڑیوں کی جانب سے حقیقی پلیئنگ ڈیٹا جمع کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو گیمز کے حقیقی اثرات کی بہتر سمجھ کے لیے مزید مطالعے درکار ہیں۔