کراچی/ اسلام آباد: پاکستانی شہریوں کا سافٹ ویئر پر استعمال ہونے والا ڈیٹا ہیکرز نے چوری کرلیا۔
ریسٹورنٹس میں استعمال ہونے والا سافٹ ویئر ہیکرز نے ہیک کرلیا اور 20 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا ذاتی ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت کے لیے دستیاب ہوگیا۔
ہیکرز نے انٹرنیٹ پر ڈیٹا برائے فروخت کا اشتہار بھی دے دیا، جس میں پاکستانیوں کا پرسنل ڈیٹا سیمپل کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
ہیکرز نے کہا ہے کہ ہم نے 250 سے زائد ریسٹورنٹس کا کسٹمر ڈیٹا بیس ہیک کرلیا ہے، شہریوں کے کریڈٹ کارڈ نمبرز اور موبائل نمبرز کا ڈیٹا بھی سیمپل میں موجود ہے۔
ہیکرز کے اشتہار میں چھوٹے بڑے درجنوں ریسٹورنٹس کے نام بھی موجود ہیں۔ مخصوص سافٹ ویئر پاکستان میں سیکڑوں ریسٹورنٹس استعمال کرتے ہیں۔
کس شہری نے کس ریسٹورنٹ میں کتنی بار اور کتنی ادائیگی کی، سارا ڈیٹا انٹرنیٹ پر موجود ہے۔
انٹرنیٹ پر برائے فروخت 22 لاکھ شہریوں کے ڈیٹا کی قیمت2 بٹ کوائن مانگی جارہی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایک بٹ کوائن کی قیمت 27 ہزار ڈالر ہے، پاکستانی روپوں میں دو بٹ کوائن کی مالیت ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل کا کہنا ہے کہ معاملے سے متعلق تاحال کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔