راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ طاقت کا استعمال صرف ریاست کی صوابدید ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا آپریشن ردُالفساد کے 4 سال پورے ہونے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپریشن 22 فروری 2017 کو شروع کیا گیا تھا، آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کو مکمل طور پر غیر مؤثر کرنا اور عوام کا ریاست پر اعتماد بحال کرنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ردُالفساد کا دائرہ کار مختلف شعبوں بلکہ پورے ملک پر محیط تھا، آپریشن کے دوران بہت سے لوگ بے دخل ہوئے لیکن پیغام پاکستان نے شدت پسندی کے بیانیے کو بڑی حد تک شکست دی، عوام کی مدد سے سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کو شکست دی اور مستقبل میں بھی عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن ردُالفساد کے دوران 78 سے زائد دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور ان کے معاونین کے خلاف انٹیلی جنس بنیادوں پر ایکشن لیے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امن کی کوششوں میں تمام علمائے کرام کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور عوام کی حمایت حاصل نہ ہوتی تو دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیابی ممکن نہیں تھی۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا دہشت گردی کے خاتمے سے معاشی اشاریے بھی بہتر ہوئے ہیں، کراچی میں امن و امان کی صورت حال واضح بہتری ہوئی ہے اور ٹیررازم سے ٹورازم تک کا یہ سفر انتہائی کٹھن اور صبر آزما تھا، آج کھیل کے میدان آباد ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ یوم پاکستان پر بھرپور قومی جوش و جذبے کے ساتھ پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر ان کی آبزرویشن پر بہت کام کیا گیا، ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بہت پُرامید ہیں۔
افغانستان کی جانب سے سرحد پر دہشت گرد حملوں سے متعلق سوال پر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ پاکستان کا امن افغانستان سے جڑا ہے اور سابق فاٹا میں پوسٹنگ معمول پر آنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئے گی۔