پشاور: لوئر کرم میں گاڑی پر فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہوگئے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لوئر کرم کے علاقے بگن میں ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہوگئے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمی ڈپٹی کمشنر کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم ذرائع کا بتانا ہے کہ فائرنگ سے زخمی ڈپٹی کمشنر کرم کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا جارہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقے بگن میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس کے مطابق بگن میں فائرنگ سے ایک ایف سی اہلکار، ایک پولیس اہلکار اور 3 راہ گیر بھی زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
آر پی او کوہاٹ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ بگن میں فائرنگ سے ڈپٹی کمشنرکرم زخمی ہوئے ہیں، فائرنگ فریقین نے نہیں کی، نامعلوم افراد کی جانب سے کی گئی، ملزمان کی تلاش جاری ہے، علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ سی ایم ایچ ٹل میں جاوید اللہ محسود کے ساتھ موجود ہوں، اللہ کا شکر ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، کُرم کے لیے روانہ ہونے والے قافلے کو فی الوقت روک دیا گیا ہے، حالات کنٹرول میں ہیں، صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد قافلے کو روانہ کردیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
شہباز شریف، محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور نے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود سمیت تمام زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں اور انسانیت کے دشمنوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف سرگرم عمل ہے جب کہ وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا امن بحال کرنا صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے اور ہر حال میں امن بحال کر کے رہیں گے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ہی کرم تنازع پر فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ٹل پارہ چنار شاہراہ کو 3 ماہ بعد آج کھولا جانا تھا۔
اس حوالے سے مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پہلے قافلے میں 75 گاڑیوں کو سیکیورٹی حصار میں کرم روانہ کیا جائے گا۔