نیوساؤتھ ویلز: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 50 سے 60 کی عمر کے دوران ہائی بلڈپریشر کا علاج نہ کرنے سے بعد میں الزائمر کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بین الاقوامی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بلڈپریشر کی ادویہ لینے سے بعد کی زندگی میں الزائمر کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
آسٹریلیا میں یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے مطالعہ کے مرکزی مصنف ڈاکٹر میتھیو لینن نے کہا کہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ ایک شخص کی عمر کے ساتھ ہائی بلڈپریشر کا علاج الزائمر کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں ایک اہم عنصر ہے۔ یہ نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلڈپریشر کی ادویہ لینے سے پچھلی تحقیق میں بھی پایا گیا ہے کہ کسی شخص کے الزائمر کے خطرے کو مجموعی طور پر کم کیا جاسکتا ہے، لیکن اس بارے میں کم معلوم ہے کہ بلڈپریشر کس طرح کسی شخص کے الزائمر کی بیماری کے خطرے کو متاثر کرتا ہے۔