لاس اینجلس: تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گہری اور مکمل نیند کے ذریعے ویکسین کی افادیت بڑھائی جاسکتی ہے۔ اسی طرح ناکافی اور خراب نیند ویکسین کا اثرات زائل یا کم کرسکتی ہیں۔
کرنٹ بیالوجی میں شائع ہونے والی میٹا رپورٹ کے مطابق اگر ویکسی نیشن سے چند روز پہلے اور چند دن بعد آپ کی نیند خراب رہتی ہے تو اس سے ویکسین کی تاثیر کم ہوسکتی ہے۔ اس طرح بدن میں اینٹی باڈیز کی پیداوار اور برتاؤ بھی خراب ہوسکتا ہے۔ خراب نیند سے مراد یہ ہے کہ اگر 8 گھنٹے سے کم کی نیند ہو تو اسے ناکافی نیند شمار کیا جاتا ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی لاس اینجلس میں موجود جین اینڈ ٹیری سیمل انسٹی ٹیوٹ فار نیوروسائنس سے وابستہ ڈاکٹر مارون ارون اور ان کے ساتھیوں نے اس ضمن میں کئی مطالعات اور تحقیق کا جائزہ لیا ہے، جن میں ہیپاٹائٹس اور انفلوئنزا ویکسین کی افادیت اور نیند کے دوران تعلق کا جائزہ لیا گیا ہے۔ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جن افراد نے ویکسین سے پہلے اور بعد میں مناسب نیند نہیں لی تھی، ان میں ویکسین کی اینٹی باڈیز کم پیدا ہوئیں اور یہ فرق ایسا ہے کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
اس مطالعے میں ہزارہا افراد پر ویکسین اور نیند کی کمی اور زیادتی کے بعد اینٹی باڈیز کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اگرچہ اس میں کووڈ 19 ویکسین پر غور نہیں کیا گیا، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ عین یہی معاملہ کووڈ ویکسین کے لیے بھی درست ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی بنا پر انہوں نے ویکسین لگوانے والوں کو مکمل اور پُرسکون نیند کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ 8 سے 9 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کریں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیند خراب ہو اور اس دوران ویکسین لگوائی جائے تو اینٹی باڈیز میں کمی کے اثرات دو ماہ تک بھی برقرار رہ سکتے ہیں۔ تاہم اس کے مزید اثرات پر تحقیق کی ضرورت ہے۔