کراچی: وقت گزرنے کے ساتھ عظیم اور سینئر فنکاروں کی کہکشاں بکھرتی دکھائی دیتی ہے۔ دُنیا کا تو یہ دستور ہے کہ ہر ذی روح کو موت کے منہ میں ایک نہ ایک دن ضرور جانا ہے، لیکن کچھ ایسی شخصیات ہوتی ہیں کہ جن کے انتقال پر سبھی سوگوار ہوجاتے ہیں کہ اُن کی پُرکشش، لازوال شخصیت کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
گزشتہ روز پاکستان کے لیجنڈری اداکار طلعت حسین طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
طلعت حسین کے انتقال کی افسوس ناک خبر، اُن کی صاحبزادی تزئین حسین نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی پوسٹ کے ذریعے دی تھی۔
تزئین حسین نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر والد طلعت حسین کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں گہرے رنج و غم کے ساتھ یہ اعلان کررہی ہوں کہ میرے پیارے والد طلعت حسین صاحب خالقِ حقیقی سے جاملے ہیں۔
اُنہوں نے مداحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد طلعت حسین کی مغفرت کے لیے دُعا کریں۔
طلعت حسین کے انتقال پر پاکستانی شوبز انڈسٹری کو گہرا صدمہ پہنچا ہے، فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے سینئر اداکار کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔
طلعت حسین کی نمازِ جنازہ اتوار کی شام عصر کی نماز کے بعد کراچی کے علاقے خیابانِ اتحاد کی عائشہ مسجد میں ادا کی گئی۔
لیجنڈ ری اداکار طلعت حسین کی تدفین ڈیفنس فیز 8 کے قبرستان میں کی گئی۔
طلعت حسین بین الاقوامی شہرت یافتہ فنکار تھے۔ اُنہوں نے ملک اور بیرون ملک اپنے کام سے اپنی اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑے۔ طلعت حسین، جن کی آواز، تلفظ، ایکسپریشنز، صورت و سیرت، پاکستان میں بے مثال ہے۔ ایسی نہ تو کوئی آواز تھی اور نہ ہی کوئی پرفارمنس۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ وسیع المطالعہ اداکار تھے۔ کتابوں سے اُن کی دوستی خاصی پُرانی تھی۔ اُن کی ادب کے ساتھ دوستی کا سلسلہ شروع سے جاری تھا۔ اُن جیسا کوئی دوسرا اداکار نہیں۔ شاید ہی اُن کا خلا کبھی پُر ہوسکے۔