کراچی: میڈیا انڈسٹری کی معروف شخصیت مرحوم عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے ضمانت منظور کرلی۔
عدالت عالیہ سندھ میں دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں ملزمہ دانیہ کے وکیل لیاقت گبول ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دانیہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں، ایف آئی اے نے ناقص تفتیش کی ہے۔
عدالت نے دانیہ کے وکیل کے دلائل پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور دانیہ کو 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا۔
حکم نامے کے مطابق ویڈیو وائرل کرنے کا الزام مزید تحقیقات کا متقاضی ہے، سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ نے ایک انٹرویو میں ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا، اس واقعہ کے دو گواہان ہیں جو کیمرا مین اور انٹرویور ہیں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ماتحت عدالت دونوں گواہوں کے بیان کی روشنی میں بہتر فیصلہ کرسکتی ہے، ملزمہ کے مطابق جس موبائل فون میں ویڈیو تھی اسے فروخت کردیا تھا، حیران کن طور پر ایف آئی اے نے فروخت شدہ موبائل فون برآمد کیا نہ ہی موبائل خریدنے والے سے انکوائری کی۔
عدالت نے کہا کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ عورت پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اثر مرد پر پڑنے والے اثرات سے کہیں زیادہ ہے، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ضمانت کے اس مرحلے پر عورت مرد سے زیادہ رعایت کی حقدار ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ ملزمہ 18 سالہ لڑکی ہے جس کی شادی کم عمری میں کردی گئی تھی۔
دوسری جانب عدالت نے دانیہ شاہ کو انٹرویو اور سوشل میڈیا پر بیانات دینے سے روک دیا۔
عدالت نے ملزمہ دانیہ کو براہ راست یا کسی بھی طریقے سے کیس کے گواہوں سے رابطہ کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط فائدہ اٹھایا تو ضمانت منسوخ کردی جائے گی، دانیہ شاہ پر الزامات کے حوالے سے ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی۔
دوسری جانب ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مرد ہو یا عورت، قانون دونوں کے لیے برابر ہے۔
اس سے قبل سیشن عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔
خیال رہے کہ دانیہ پر عامر لیاقت کی نجی ویڈیوز وائرل کرنے کا الزام ہے جس پر مرحوم کی بیٹی دعا عامر نے مقدمہ درج کروایا تھا۔
عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں دانیہ شاہ عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں، انہیں دسمبر 2022 میں ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔