ممبئی: بھارت کی ریاست گجرات میں سمندری طوفان تاؤتے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کو 30 سال کے بدترین سمندری طوفان کا سامنا ہے، 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا طاقتور طوفان ’تاؤتے‘ بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرایا تو سمندر میں 10 فٹ اونچی لہریں پیدا ہوئیں اور بارشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔
طوفان نے کورونا وبا سے نبردآزما بھارتیوں کو ایک اور امتحان میں ڈال دیا۔ بجلی منقطع ہونے کے باعث آئی سی یو میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم وزیراعلیٰ گجرات نے ہنگامی بنیاد پر موبائل جنریٹرز فراہم کیے جب کہ کورونا کی شدید علامتوں والے 600 سے زائد مریضوں کو دوسرے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
طوفان کے باعث گجرات کے ساحلی علاقوں سے 2 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی جب کہ مختلف حادثات میں 21 افراد ہلاک ہوگئے اور 100 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔ لاپتا ہونے والوں میں اکثریت ماہی گیروں کی ہے جو طوفان کے وقت سمندر میں موجود تھے۔
دوسری جانب ممبئی کے سمندر میں 273 افراد لاپتا ہوگئے جن میں اکثریت ماہی گیروں کی ہے، بھارتی نیوی کے دو جہازوں نے ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن کے دوران 148 کو بحفاظت نکال لیا۔
ادھر طوفان نے کیرالہ، راجستھان اور ممبئی کے ساحلی علاقوں میں بھی نقصان پہنچایا۔ ان ریاستوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کیرالہ میں 1500 مکانات تباہ ہوگئے جب کہ راجستھان میں درخت جڑ سے اکھڑ کر گھروں پر گرنے سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق تاؤتے کا زور اب ٹوٹ گیا ہے تاہم شہری بلاضرورت ساحلی علاقوں کا رخ نہ کریں اور ماہی گیر بھی سمندر میں جانے سے گریز کریں۔