کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے، بجٹ میں کراچی پیکیج کا کوئی نام و نشان نہیں، ارسا نے تین صوبوں کی بات نہیں مانی تو پیپلزپارٹی نے آواز اٹھائی، والدہ کے منشور پر عمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پاکستان بنائیں جس میں عام آدمی تک روٹی، کپڑا، مکان پہنچے، جو نیا پاکستان بن رہا ہے، وہ سب کے سامنے ہے، نئے پاکستان میں عوام سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جارہا ہے۔ 60 سال بعد پانی کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا، ارسا کے خلاف آواز پیپلزپارٹی نے اٹھائی، یپلزپارٹی کے احتجاج کی وجہ سے ارسا کو پیچھے ہٹنا پڑا، ذوالفقار بھٹو نے سارے صوبوں کو جوڑا۔
اُن کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ نہ دے کر ظلم کیا جارہا ہے، ایک صوبے کو نشانہ بناکر اس کی ہر اسکیم کو ہٹایا گیا، سندھ کو اس کے وسائل نہیں دیے جارہے، کراچی کے لیے پیکیج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ نہیں، ہمیں وسائل اور ہمارا حق دیا جاتا تو بہتر کام کرسکتے تھے، دیگر صوبوں کے مقابلے سندھ میں غربت کم ہوئی ہے، باقی صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی، مگر ہم واویلا نہیں کرتے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ مشکل معاشی حالات میں لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے، پاکستان اسٹیل کے 10 ہزار خاندانوں کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے اپنے دور میں کسی کی نوکری نہیں چھینی۔