اسلام آباد: پاکستان میں کورونا کی تیزی سے بڑھتی شرح کے بعد ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے اور پابندیوں کا نفاذ شروع کردیا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں بڑھتے کورونا کیسز پر غور اور ایس او پیز کی صورت حال پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
این سی او سی کے مطابق سندھ میں کورونا کے بڑھتے کیسز سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت سے تعاون کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کورونا کی صورت حال پر 17 جنوری کو صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں کورونا ایس او پیز کی تجاویز پر غور ہوگا جب کہ وزرائے صحت کے اجلاس میں سماجی اور شادی کی تقاریب، ان ڈور، آؤٹ ڈور ڈائننگ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایس او پیز کی تجاویز پر غور ہوگا۔
این سی او سی کے مطابق 17 جنوری سے اندرون ملک پروازوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی فراہمی پر مکمل پابندی ہوگی جب کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بھی ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ وفاق کی تمام اکائیاں کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کریں۔
دھیان رہے کہ ملک بھر میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور وائرس سے اموات 29 ہزار تک جا پہنچی ہیں جب کہ کراچی میں یہ شرح سب سے بلند 35 فیصد ہے جہاں سندھ حکومت نے صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔