گزشتہ دنوں ایک غلط خبر اور فرانس کے نوبل انعام یافتہ سائنس داں کے کورونا ویکسین سے متعلق دعوؤں نے دنیا بھر میں خاص طور پر اُن لوگوں کو خوف زدہ کردیا جو ویکسینیشن کروا چکے ہیں۔جس کے بعد وزارت صحت پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویکسین لگوانے سے دو سال میں موت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ویکسین تحقیق اور ٹیسٹنگ کے مراحل سے گزر کر عام عوام تک پہنچتی ہیں اور کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کے ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقعہ ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں سائنس دانوں نے اس من گھڑت خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مونٹاگنیئر کی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں بیان کردہ مفروضے درست نہیں ہیں۔ یہ بات کہ ویکسین لگوانے والے دو سال کے اندر موت کا شکار ہوسکتے ہیں، ان سے غلط منسوب کی گئی ہے اور مکمل طور پر غلط ہے۔
واضح رہے کہ امریکی کورونا ویکسین فائزر کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی، فائزر ویکسین پاکستان کو کوویکس کی جانب سے فراہم کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فائزر کوویکس سے پاکستان کو ملنے والی دوسری کورونا ویکسین ہے، رواں ماہ کوویکس سے پاکستان کو آسٹرازنیکا ویکسین کی پہلی کھیپ ملی تھی۔واضح رہے کہ فائزر پاکستان میں آنے والی چھٹی کورونا ویکسین ہے، فائزر ویکسین کو فیڈرل ای پی آئی کے ویئر ہاؤس منتقل کردیا گیا ہے۔